امریکی سپریم کورٹ: مئی 2025 میں اہم فیصلے اور کیسز

امریکی سپریم کورٹ: مئی 2025 میں اہم فیصلے اور کیسز


مقدمہ:

مئی 2025 میں امریکی سپریم کورٹ نے کئی اہم مقدمات کی سماعت کی، جن میں پیدائشی شہریت، وفاقی ملازمین کی برطرفیاں، اور ماحولیاتی قوانین جیسے موضوعات شامل ہیں۔ ان فیصلوں سے نہ صرف امریکی قانون پر اثرات مرتب ہوں گے بلکہ آئین کی تشریح اور عدلیہ کی حدود پر بھی سوالات اٹھیں گے۔


1. پیدائشی شہریت کا مقدمہ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 20 جنوری 2025 کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ میں پیدا ہونے والے بچوں کو شہریت صرف اس صورت میں دی جائے گی جب ان کے والدین امریکی شہری یا قانونی مستقل رہائشی ہوں۔ اس آرڈر کو متعدد وفاقی ججوں نے ملک گیر حکم امتناع کے ذریعے روک دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 15 مئی 2025 کو اس کیس کی سماعت کی، جس میں عدالت نے اس بات پر غور کیا کہ آیا نچلی عدالتوں کا ملک گیر حکم امتناع جاری کرنا آئین کے مطابق ہے یا نہیں۔


2. وفاقی ملازمین کی برطرفیاں

ٹرمپ انتظامیہ نے وفاقی ملازمین کی تعداد میں کمی لانے کے لیے 2025 کے آغاز میں ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا۔ اس آرڈر کے تحت 75,000 سے زائد وفاقی ملازمین نے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دیا یا انہیں برطرف کر دیا گیا۔ سان فرانسسکو کی جج سوزن ایل اسٹن نے اس اقدام کو روکنے کے لیے حکم امتناع جاری کیا تھا، جسے ٹرمپ انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ عدالت نے اس معاملے کی فوری سماعت کی درخواست منظور کی ہے۔ (AP News)


3. “گھوسٹ گن” ریگولیشن

امریکی محکمہ برائے شراب، تمباکو، اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد (ATF) نے 2021 میں ایک ضابطہ جاری کیا تھا جس میں “گھوسٹ گن” کٹس کو اسلحہ کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس ضابطے کو آئین کے مطابق قرار دیتے ہوئے اسلحہ کے ضوابط کی تشریح میں ATF کی اختیار کو تسلیم کیا۔ (Wikipedia)


4. ذائقے دار ای-سگریٹ پر پابندی

امریکی سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر فیصلہ دیا کہ صحت کے حکام نے ای-سگریٹ کمپنیوں کو پھلوں اور میٹھے ذائقوں والی مصنوعات کی مارکیٹنگ سے روک کر درست اقدام کیا۔ عدالت نے اس بات کو تسلیم کیا کہ یہ مصنوعات نوجوانوں کے لیے نشے کا باعث بن سکتی ہیں۔


5. ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (EPA) کے اختیارات

سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ EPA نے پانی کے معیار کے عمومی ضوابط نافذ کر کے اپنی حدود سے تجاوز کیا۔ عدالت نے کہا کہ EPA کو مخصوص مقامات پر آلودگی کے اخراج کے لیے واضح ضوابط وضع کرنے کی ضرورت ہے۔


6. رچرڈ گلاسپ کا مقدمہ

اوکلاہوما کے ریاستی اٹارنی جنرل کی طرف سے مقدمے کے اہم گواہ کی غلط گواہی کے اعتراف کے بعد، سپریم کورٹ نے رچرڈ گلاسپ کو نئی سماعت کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ فیصلہ آئین کے مطابق ہے اور گواہی کی غلطی نے مقدمے کی بنیاد کو متاثر کیا ہے۔ (Wikipedia)


نتیجہ:

مئی 2025 میں امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے آئین کی تشریح اور وفاقی حکومتی اختیارات کے حوالے سے اہم سنگ میل ثابت ہوئے ہیں۔ ان فیصلوں سے نہ صرف موجودہ پالیسیوں پر اثرات مرتب ہوں گے بلکہ آئندہ قانونی رجحانات اور عدلیہ کی حدود پر بھی سوالات اٹھیں گے۔


Leave a Comment