نیو اورلینز جیل بریک نیوز
نیو اورلینز، لوزیانا: 16 مئی 2025 کو، نیو اورلینز کے اورلینز جسٹس سینٹر سے دس قیدیوں نے جیل کی دیوار میں سوراخ کے ذریعے فرار ہو کر ایک سنگین سیکیورٹی خلاف ورزی کی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک گارڈ کھانے کے لیے باہر گیا ہوا تھا، جس کی وجہ سے قیدیوں کو فرار ہونے کا موقع ملا۔
فرار کا طریقہ
قیدیوں نے اپنے سیل کی دیوار میں ایک ٹوائلٹ کے پیچھے سوراخ کیا، جس کے ذریعے وہ ایک پائپ چیس میں پہنچے اور پھر ایک لوڈنگ ڈاک کے ذریعے جیل سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ فرار کے بعد، قیدیوں نے دیوار پر “Too Easy LOL” اور “Catch us when you can” جیسے مذاق بھرے پیغامات چھوڑے، جو ان کی منصوبہ بندی اور جرات کو ظاہر کرتے ہیں۔
قیدیوں کے جرائم
فرار ہونے والے قیدیوں میں سے کچھ سنگین جرائم کے مرتکب ہیں، جن میں قتل، اغوا، اور مسلح ڈکیتی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک قیدی، ڈیرک گرووز، 2018 میں مارڈی گرا کے دوران ہونے والی فائرنگ کا مجرم ہے۔ اب تک تین قیدیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ سات ابھی تک فرار ہیں۔
تحقیقات اور سیکیورٹی خدشات
حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کا فرار ممکنہ طور پر اندرونی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ اس بات کا شبہ ہے کہ جیل کے عملے کی مدد سے یہ فرار ممکن ہوا۔ اس واقعے کے بعد، تین ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ اورلینز جسٹس سینٹر کو 2016 سے وفاقی نگرانی میں رکھا گیا ہے، جس کی وجہ ماضی میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔
عوامی حفاظت اور ردعمل
فرار کے بعد، مقامی، ریاستی، اور وفاقی حکام نے قیدیوں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ مشتبہ افراد سے دور رہیں اور کسی بھی معلومات کی صورت میں حکام کو اطلاع دیں۔ اس واقعے نے جیل کی سیکیورٹی اور عملے کی تربیت پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
یہ واقعہ نیو اورلینز کی جیل کی سیکیورٹی کی سنگینی اور عملے کی تربیت کی کمی کو ظاہر کرتا ہے، جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔